Caretaker Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Muhammad Azam Khan's address to the participants of the 9th Cabinet meeting


Sports
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کا 9 واں کابینہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب
 
• قبائلی علاقوں کے انضمام کے وقت صوبے کو این ایف سی کا تین فیصد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی کے لئے صوبے کو سالانہ 100 ارب روپے دینے کا فیصلہ ہوا تھا، گزشتہ پانچ سالوں کے دوراں اس مد میں وفاق کی طرف صوبے کے 500 ارب روپے بنتے ہیں لیکن اب تک صوبے کو اس مد میں صرف 103 ارب روپے ادا کئے گئے ہیں، اس صورتحال میں قبائلی اضلاع کی ترقی ممکن نہیں ہے، محمد اعظم خان
 
• اے جی این قاضی فارمولے کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں اب تک وفاق کے ذمے 1200 ارب روپے واجب الادا ہیں، بحیثیت وزیر اعلی یہ تمام معاملات تحریری طور پر گذشتہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھا چکا ہوں، صوبائی وزیر خزانہ نگران وفاقی حکومت کے ساتھ ان تمام معاملات کا فالو اپ کرے، محمد اعظم خان
 
• نگران صوبائی حکومت روزمرہ کے حکومتی معاملات میں شفافیت، میرٹ اور بہتر طرز حکمرانی پر خصوصی توجہ دے گی، اس سلسلے میں انتظامی سیکرٹریوں کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں، محکموں کے انتظامی سیکرٹریز حکومتی معاملات میں اپنے متعلقہ وزراء کو صحیح اور دیانتدارانہ مشورے دیں، وزیراعلی محمد اعظم خان
 
• وزراء اور سیکرٹریز اپنے محکموں میں بہتر طرز حکمرانی پر خصوصی توجہ دیں، وزراء اور سیکرٹریز محکموں میں کرپشن کیسز کی نشاندہی کرکے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں، محمد اعظم خان
 
 
 
Share On: